خانہ کعبہ کی تاریخ کو واضح کرتے 13 حصے کون سے ہیں؟

خانہ کعبہ روئے زمین پر مسلمانوں کے لیے نماز کا قبلہ ہے اور حجاج کرام اس کے گرد طواف کرتے ہیں۔ خانہ کعبہ سے ملحقہ مختلف چھوٹی تعمیرات اور حصے ہیں جو اسی کا حصہ بن چکے ہیں۔ ان کی تعداد 13 ہے اور ہر ایک کا اپنا منفرد نام ہے۔ یہ حصے اس مقدس مقام کی ساخت اور تاریخ کو نمایاں کرتے ہیں:

  1. حجر اسود: یہ بیضوی شکل کا سیاہ رنگ کا پتھر ہے جو کچھ سرخی مائل ہے اور کعبہ کے جنوب مشرقی کونے میں موجود ہے۔
  2. باب کعبہ: چاندی سے بنا ہوا دروازہ جو قرآنی آیات سے مزین کیا گیا ہے۔
  3. ميزاب: یہ کعبہ کی چھت پر شمالی جانب لگا ہوا حصہ ہے، جو کعبہ کی چھت پر جمع پانی کو نکالنے کا کام کرتا ہے۔
  4. شاذروان: کعبہ کا وہ حصہ ہے جو بیت الحرام کی بنیاد کی چوڑائی سے باہر نکلا ہوا ہے۔
  5. حجر اسماعیل: اسے حطیم بھی کہا جاتا ہے، یہ نصف دائرے کی شکل کی دیوار ہے جو کعبہ شریف کے شمال میں واقع ہے۔
  6. ملتزم: یہ مقام حجر اسود اور باب کعبہ کے درمیان ہے اور اس کی لمبائی تقریباً 2 میٹر ہے۔ یہ دعا کی قبولیت کی جگہ ہے۔
  7. مقام ابراہیم: تاریخی پتھر ہے جس پر حضرت ابراہیم علیہ السلام نے کعبہ شریف کی تعمیر کے وقت کھڑے ہوکر کام کیا تھا۔
  8. مشرقی کونا: کعبہ کا وہ کونا جو باب کعبہ کے قریب اور زمزم کے کنویں کے سامنے ہے، اسی کونے میں حجر اسود نصب ہے۔
  9. یمانی کونا: یہ کونا حجر اسود کے کونے کے برابر ہوتا ہے۔
  10. شامی کونا: یہ کونا طواف کی سمت کے مطابق شمالی کونے کے بعد آتا ہے اور یہ حطیم کے مغربی جانب واقع ہے۔
  11. عراقی کونا: یہ کونا طواف کی سمت کے مطابق مشرقی کونے کے بعد آتا ہے۔
  12. غلاف کعبہ: یہ ریشم کا ٹکڑا ہے جس پر قرآنی آیات نقش کی گئی ہیں اور اسے کعبہ پر چڑھایا جاتا ہے۔
  13. آغازِ طواف کی نشانی: طواف کی ابتدا یہاں سے ہوتی ہے اور طواف کرنے والے اس سمت پر آکر حجر اسود کا دور سے استلام کرتے ہیں۔ اسے دھکم پیل سے بچنے کے لیے اب ہٹا دیا گیا ہے۔
إقرأ أيضا:  اردو ادب میں حج ناموں کی ابتدا کب ہوئی؟

ان تفصیلات کے ذریعے خانہ کعبہ کی ساخت اور اس کی تاریخی اہمیت کو بہتر طور پر سمجھا جا سکتا ہے۔

شاهد أيضاً

حج 2024: وفاقی وزیر مذہبی امور مکہ مکرمہ پہنچ گئے

وفاقی وزیر مذہبی امور چوہدری سالک حسین مدینہ منورہ کی سفر کے بعد اب مکہ …