(پاکستان بالعربیہ) وفاقی حکومت نے پہلی حج پرواز سے متعلق اعلان کرتے ہوے بتایا کہ پرواز 20 یا 21 مئی کو روانہ ہو گی۔ وفاقی وزیر مذہبی امور سینیٹر طلحہ محمود نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس سال ایک لاکھ 80 ہزار عازمین فریضۂ حج ادا کریں گے، جو پرائیویٹ حج آپریٹر وعدے پورے نہیں کرے گا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے کم وقت پر چیلنجز کو مد نظر رکھتے ہوے کہا کہ میں آئیڈیل حج تو نہیں کرا سکتا تاہم عازمین کی مشکلات میں کمی ضرور کروں گا۔ وزارت سنبھالی تو انتظامات بالکل نہیں تھے جس کی وجہ سے مجھے فوری سعودی عرب جانا پڑا۔
سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ ہم 2019 کے حج کے ساتھ اس سال کے حج کا موازنہ کر رہے ہیں۔ ابھی تک انتظامات کے حوالے سے میں مطمئن نہیں ہوں اور ممکن ہے مجھے دوبارہ سعودی عرب جانا پڑے تاہم یقین ہے مسائل کو حل کرنے میں ہم کامیاب ہو جائیں گے۔
مزید کہا کہ جو خدام الحجاج ڈیوٹی پر نہیں ہوں گے ان کا تین دن کا ٹی اے ڈی اے کاٹا جائے گا اور دوسرے مرحلے میں ان کو ڈی پورٹ کیا جائے گا۔ حاجیوں کے ساتھ کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے گئے تو ذمہ داران کو بلیک لسٹ کراؤں گا۔
وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا کہ ایئرلائنز کی تاخیر سے متعلق بھی شکایات ہیں جس کے لیے ایئرلائنز والوں کے ساتھ بات کی ہے۔ کرپشن مکمل ختم نہیں ہوئی تاہم میڈیا کا خوف ہر بندے کے دل میں ہونا چاہیے اس سے بڑا فرق پڑتا ہے۔