سعودی حکومت نے عازمین حج کو کس سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے؟

سعودی وزارتِ حج و عمرہ کے حجاج آگاہی سینٹر نے ایک منشور میں عازمینِ حج کو خصوصی ہدایت دی ہے کہ وہ حج کے دوران مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ سمیت سعودی عرب میں بھکاریوں سے اجتناب برتیں۔ سعودی وزارت حج و عمرہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پوسٹ کیے گئے پیغام میں وضاحت کی ہے کہ سعودی عرب میں بھیک مانگنا جرم ہے اور یہ عمل غیر قانونی طریقے سے پیسے جمع کرنے کا ذریعہ ہے۔

اس پوسٹ میں مزید وضاحت کی گئی ہے کہ سعودی عرب میں چندہ دینے کا صحیح طریقہ منظور شدہ الیکٹرانک پلیٹ فارم کے ذریعے ہی ہے۔

سعودی عرب نے چندہ دینے کا عمل قانونی طور پر منظور شدہ پلیٹ فارمز جیسے احسان، فُرجت، جود الاسکان، زکاتی، اور شفاء کے ذریعے منظم کیا ہے۔ یہ پلیٹ فارم قانونی طور پر چندہ اکٹھا کر کے مستحقین تک پہنچاتے ہیں اور چندہ دینے والے حضرات بآسانی آن لائن چندہ دے سکتے ہیں۔

وزارتِ حج و عمرہ کے مطابق سعودی عرب میں بھیک مانگنا صریحاً قانون کی خلاف ورزی ہے۔ پکڑے جانے کی صورت میں بھکاریوں کو سزا کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ غیر ملکی ہونے کی صورت میں ملک بدر کیا جاتا ہے۔

إقرأ أيضا:  حج 2024: سعودی سرحدی گارڈز کی خدمات کا سلسلہ جاری

شاهد أيضاً

مکہ مکرمہ: حج، عمرہ اور زیارت پروگرام کے لیے میڈیا سینٹر قائم

خادم حرمین شریفین کے حج، عمرہ اور زیارت پروگرام کے لیے میڈیا سینٹر کا قیام …