شاہی ایوان کے مشیر اور کنگ سلمان امدادی مرکز کے نگران ڈاکٹر عبداللہ بن عبدالعزیز الربیعہ نے آج سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کو بتایا کہ مملکت سعودی عرب نے اردنی ہاشمی خیراتی تنظیم اور اردنی ہاشمی مسلح افواج ‘عرب فوج’ کے تعاون سے غزہ پٹی میں خوراکی امداد فضائی راستے سے فراہم کی ہے۔ اس کارروائی کا مقصد اسرائیلی قابض افواج کی جانب سے امدادی سامان کی فراہمی میں رکاوٹ بننے والی سرحدی گزرگاہوں کی بندش کو توڑنا تھا۔
ڈاکٹر الربیعہ نے کہا کہ مملکت نے اردن کو انسانی امداد کی فضائی فراہمی کے لیے 30 ٹن وزن کی چھتریاں اور آلہ جات فراہم کیے، انہوں نے بتایا کہ خوراکی اشیاء کا فوری استعمال ممکن ہے، اور انہیں گرم کرنے کی بھی ضرورت نہیں پڑتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب کی قیادت، خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز، غزہ پٹی میں انسانی امدادی کام کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔ انہوں نے سرحدی گزرگاہوں کے کھولنے کا مطالبہ کیا تاکہ بڑے پیمانے پر انسانی امداد متاثرین تک پہنچائی جا سکے۔
ڈاکٹر الربیعہ نے بتایا کہ مملکت نے غزہ پٹی میں بحران کے آغاز سے ہی ایک بڑی عوامی امدادی مہم شروع کی، جس میں اب تک 184 ملین امریکی ڈالر سے زیادہ کی مالی امداد جمع کی جا چکی ہے۔ اس مہم کے تحت 54 طیاروں پر مشتمل فضائی پل اور 8 جہازوں پر مشتمل سمندری پل بھی شامل ہیں۔
آخر میں، ڈاکٹر الربیعہ نے مملکت سعودی عرب کی حکومت اور اس کی قیادت کا شکریہ ادا کیا، اور دعا کی کہ اللہ تعالی ان کے نیک عمل کو قبول فرمائے، اور غزہ بحران کا جلد خاتمہ ہو۔